پراپرٹی ٹیکسز کی تعداد؟
پاکستان میں پراپرٹی بیچنے کے لیے مختلف قسم کے ٹیکس ادا کرنے ہوتے ہیں۔ ان ٹیکسز کا انحصار پراپرٹی کی نوعیت، قیمت، اور مقام پر ہوتا ہے۔ موجودہ قوانین (2024 تک) کے مطابق، درج ذیل ٹیکسز عام طور پر ادا کیے جاتے ہیں:
---
1. کیپیٹل گین ٹیکس (Capital Gain Tax - CGT):
کون ادا کرے گا؟: یہ ٹیکس فروخت کنندہ (Seller) کو ادا کرنا ہوتا ہے۔
شرائط:
اگر پراپرٹی خریدنے کے بعد 3 سال کے اندر فروخت کی جائے، تو گین ٹیکس لاگو ہوگا۔
3 سال کے بعد گین ٹیکس نہیں دینا پڑتا۔
شرح:
پہلے سال: 15%
دوسرے سال: 10%
تیسرے سال: 5%
---
2. ایڈوانس ٹیکس (Advance Tax):
کون ادا کرے گا؟:
فروخت کنندہ: پراپرٹی فروخت کرتے وقت ایڈوانس ٹیکس دینا ہوتا ہے۔
شرح:
نان-فائلرز کے لیے زیادہ شرح لاگو ہوتی ہے۔
عام طور پر یہ ٹیکس فروخت کی قیمت کا 1% ہوتا ہے۔
---
3. کیپیٹل ویلیو ٹیکس (Capital Value Tax - CVT):
کون ادا کرے گا؟: عام طور پر خریدار ادا کرتا ہے، لیکن بعض صورتوں میں فروخت کنندہ بھی شامل ہو سکتا ہے۔
شرح:: یہ پراپرٹی کی کل قیمت کا 2% ہوتا ہے۔
---
4. سوسائٹی یا ہاؤسنگ اسکیم فیس:
اگر پراپرٹی کسی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع ہو، تو ٹرانسفر کے دوران سوسائٹی کو فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔
ہر سوسائٹی کے قوانین اور فیس مختلف ہوتی ہے۔
---
5. اسٹامپ ڈیوٹی (Stamp Duty):
کون ادا کرے گا؟: عام طور پر خریدار ادا کرتا ہے، لیکن یہ معاملہ باہمی معاہدے پر منحصر ہے۔
شرح:: یہ پراپرٹی کی قیمت کا 3% سے 4% تک ہو سکتا ہے (صوبے کے لحاظ سے مختلف ہے)۔
---
دیگر اہم نکات:
نان-فائلرز کے لیے اضافی ٹیکس: اگر فروخت کنندہ ایف بی آر کے ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے (نان-فائلر ہے)، تو ٹیکس زیادہ ہوگا۔
ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ضروری: پراپرٹی کی فروخت کے بعد، ایف بی آر کے ساتھ ٹیکس ریٹرن میں اس لین دین کو ظاہر کرنا لازمی ہے۔
---
مشورہ:
ٹیکس کی شرح اور دیگر تفصیلات میں تبدیلی ممکن ہے، اس لی
ے پراپرٹی ٹرانزیکشن کے دوران کسی ٹیکس ایڈوائزر یا قانونی ماہر سے رہنمائی لینا بہتر ہوگا۔
عبدالباسط ملک
Comments
Post a Comment