پراپرٹی ٹرانزیکشن کے دوران بطور ٹوکن استعمال کیا

 پاکستان میں پراپرٹی کے معاملات اور چیک کے استعمال کے حوالے سے قانونی کارروائیاں ملکی قوانین اور حالات کے تحت ہوتی ہیں۔ اگر کسی نے چیک پراپرٹی ٹرانزیکشن کے دوران بطور ٹوکن استعمال کیا ہو اور بعد میں اسے باؤنس یا واپس کر دیا جائے، تو درج ذیل قانونی نکات سامنے آتے ہیں:


1. چیک باؤنس کیس


اگر چیک دیا گیا ہو اور وہ باؤنس ہو جائے، تو یہ پاکستان کے نیگوشیبل انسٹرومنٹس ایکٹ 1881 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔


متاثرہ فریق بینک کی فراہم کردہ "چیک باؤنس سرٹیفکیٹ" لے کر عدالت میں کیس دائر کر سکتا ہے۔


اس صورت میں، چیک دینے والے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے، جس میں جرمانہ اور قید دونوں شامل ہو سکتی ہیں۔



2. معاہدہ اور وعدہ خلافی (Breach of Contract)


اگر چیک پراپرٹی کے معاہدے کا حصہ تھا (مثلاً ٹوکن منی کے طور پر) اور وہ بعد میں بیچ راستے چھوڑ دیا گیا:


معاہدے کی شرائط کے مطابق عدالت میں سول کیس (Recovery Suit) دائر کیا جا سکتا ہے۔


اگر معاہدہ تحریری تھا تو یہ کیس مضبوط ہو گا۔



3. پراپرٹی ڈیل کا اہم پہلو


اگر یہ معاملہ کسی غیر رسمی وعدے یا زبانی معاہدے پر مبنی تھا:


قانونی کارروائی پیچیدہ ہو سکتی ہے۔


ایسے معاملات میں گواہوں کی موجودگی یا کوئی ثبوت (میسیجز، ای میلز وغیرہ) اہم ہوتے ہیں۔



4. کیا بیچ راستے چیک واپس دینا قانونی جرم ہے؟


اگر پراپرٹی ٹرانزیکشن باہمی رضامندی سے ختم کی گئی ہو اور دونوں فریق متفق ہوں، تو کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی۔


لیکن اگر ایک فریق نقصان کا دعویٰ کرے، تو وہ عدالت میں مقدمہ دائر کر سکتا ہے۔



مشورہ


اپنے تمام لین دین کو تحریری طور پر کریں۔


چیک کی تصدیق اور معاہدے کی کاپی محفوظ رکھیں۔


قانونی کارروائی کے لیے کسی وکیل سے رابطہ کریں تاکہ آپ کے کیس کی نوعیت کے مطابق رہنمائی حاصل ہو سکے۔


عبدالباسط ملک 

Comments

Popular posts from this blog

سروے زمین کیا ہوتی ہے؟؟

پاکستان میں 1 مرلہ مختلف علاقوں میں مختلف پیمائشوں کے ساتھ استعمال ہوتا ہے، لیکن عام طور پر دو مشہور پیمائشیں ہیں:

JV کیا ہوتا ہے ؟ پراپرٹی ڈیلر کو اسکا علم ہونا کیوں ضروری ہے ؟