پاکستان میں مکان فروخت کرنے پر گورنمنٹ کو ادا کیے جانے والے ٹیکس کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے، جن میں شامل ہیں:

 پاکستان میں مکان فروخت کرنے پر گورنمنٹ کو ادا کیے جانے والے ٹیکس کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے، جن میں شامل ہیں:


1. کیپٹل گین ٹیکس (CGT):


اگر آپ نے پراپرٹی خریدنے کے بعد 3 سال کے اندر بیچ دی ہے تو کیپٹل گین ٹیکس لاگو ہوگا۔


1 سال کے اندر فروخت پر ٹیکس کی شرح زیادہ ہوتی ہے، جبکہ 2 یا 3 سال بعد ٹیکس کم ہوتا ہے۔


رہائشی پراپرٹی پر CGT کی شرح عام طور پر 15% سے شروع ہو کر وقت کے ساتھ کم ہوتی ہے۔




2. ایڈوانس ٹیکس (Withholding Tax):


اگر فروخت کرنے والا ٹیکس فائلر ہے تو شرح کم ہوگی، اور اگر نان فائلر ہے تو زیادہ۔


عام طور پر فائلرز کے لیے یہ ٹیکس 1% ہوتا ہے، جبکہ نان فائلرز کے لیے 2%۔




3. سٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن چارجز:


یہ چارجز پراپرٹی کی مارکیٹ ویلیو پر ہوتے ہیں اور مختلف صوبوں میں مختلف ہو سکتے ہیں (عام طور پر 1-3% کے درمیان)۔




4. فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED):


کچھ خاص صورتوں میں، گورنمنٹ FED بھی لاگو کر سکتی ہے۔





نوٹ:


ٹیکس کی شرح اور قوانین وقتاً فوقتاً تبدیل ہوتے رہتے ہیں، لہٰذا ہمیشہ ایک مستند ٹیکس کنسلٹنٹ یا FBR کی ویب سائٹ سے معلومات حاصل کریں۔


FBR نے مختلف شہروں کے لیے پراپرٹیز کی ڈی سی ویلیو اور مارکیٹ ریٹ مقرر کیے ہیں، جن کے مطابق ٹیکس کا تعین کیا جاتا ہے۔


 ملک عبدالباسط بُچہ

Comments

Popular posts from this blog

سروے زمین کیا ہوتی ہے؟؟

پاکستان میں 1 مرلہ مختلف علاقوں میں مختلف پیمائشوں کے ساتھ استعمال ہوتا ہے، لیکن عام طور پر دو مشہور پیمائشیں ہیں:

JV کیا ہوتا ہے ؟ پراپرٹی ڈیلر کو اسکا علم ہونا کیوں ضروری ہے ؟