پرانی زمین زیادہ اور رجسٹری کم ہو تو کیا کریں؟
آپ کا سوال بڑا اہم ہے اور اکثر پرانے گھروں میں ایسا مسئلہ نکل آتا ہے۔ میں آپ کو سادہ الفاظ میں سمجھا دیتا ہوں:
صورتِ حال
- آپ کے گھر کی رجسٹری 2.5 مرلہ پر ہے۔
- گھر حقیقت میں 4 مرلہ پر بنا ہوا ہے۔
- یعنی تقریباً 1.5 مرلہ اضافی زمین پر قبضہ یا تعمیر ہے۔
- اس اضافی حصے کا کوئی کاغذی مالک موجود نہیں (یا معلوم نہیں ہے)۔
اس کو لیگل کروانے کے طریقے
-
پٹواری / ریونیو ریکارڈ چیک کریں
- پہلے یہ دیکھنا پڑے گا کہ زمین کے نقشے (انتقال، فرد، خسرہ، کھیوٹ) میں یہ 1.5 مرلہ کس کے نام ہے۔
- اگر "بے نام" یا "سرکاری زمین" نکلتی ہے تو پھر آگے کے اقدامات الگ ہوں گے۔
-
اگر یہ زمین کسی پرائیویٹ مالک کے نام ہو
- آپ کو اس مالک یا اس کے وارث کو تلاش کرنا ہوگا اور اس سے خریداری کرنی پڑے گی۔
- خریدنے کے بعد نئی رجسٹری / انتقال کروائیں۔
-
اگر یہ زمین سرکاری (State Land) ہو
- تو پھر آپ کو محکمہ ریونیو / MDA / کارپوریشن سے لیز یا الاٹمنٹ کے ذریعے یہ حصہ لیگل کروانا ہوگا۔
- عموماً جرمانہ یا ریگولرائزیشن فیس دینی پڑتی ہے۔
-
اگر یہ زمین کسی ریکارڈ میں نہیں ہے (No Man’s Land)
- تو اس کا حل یہ ہے کہ آپ عدالت میں "Declaratory Suit" دائر کریں کہ یہ جگہ آپ 30 سال سے قابض ہیں۔
- پاکستان کے قانون میں اسے قانونی قبضہ (Adverse Possession) مانا جا سکتا ہے۔
- عدالت کا ڈگری ملنے کے بعد اس زمین کو آپ اپنے نام منتقل کروا سکتے ہیں۔
آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
- سب سے پہلے قریبی پٹواری یا لینڈ ریکارڈ سینٹر (LRMIS) سے زمین کی فرد/ریکارڈ نکلوا لیں۔
- معلوم کریں کہ 1.5 مرلہ کس کھاتے میں جا رہی ہے۔
- اس کے بعد طے ہوگا کہ یہ خریدنا ہے، ریگولرائز کرنا ہے یا عدالت سے ڈگری لینی ہے۔
جی بوبی بھائی 👍
اب میں آپ کو گلگشت ملتان کے حساب سے تفصیل دے رہا ہوں تاکہ آپ کو بالکل کلئیر اندازہ ہو جائے:
---
گلگشت ملتان میں زمین کے کیسز عموماً تین طرح کے نکلتے ہیں:
1. ریونیو ریکارڈ (پٹواری / لینڈ ریکارڈ سینٹر) میں مالک موجود ہو
یہاں زیادہ تر پرانی زمینیں موضع بوہڑ، قادر آباد، یا نزدیکی دیہات کے کھاتوں میں رجسٹرڈ ہیں۔
اگر 1.5 مرلہ کسی پرائیویٹ نام پر ہے تو آپ کو اس کے وارث یا مالک کو ڈھونڈ کر خریدنا پڑے گا۔
اس کے بعد نئی رجسٹری + انتقال کروا کر مکمل 4 مرلہ کا مالک بن جائیں گے۔
---
2. زمین سرکاری نکل آئے (State Land / MDA / MC ملتان کی ملکیت)
گلگشت چونکہ کارپوریشن ایریا میں آتا ہے، اس لیے بعض جگہیں MDA یا میونسپل کارپوریشن کے نام پر نکلتی ہیں۔
ایسی صورت میں آپ کو "ریگولرائزیشن" کرانا پڑے گا۔
کارپوریشن فیس یا جرمانہ لے کر آپ کو لیگل الاٹمنٹ/لیز دے دیتی ہے۔
اس کے بعد آپ کی رجسٹری آسانی سے 4 مرلہ پر بن سکتی ہے۔
---
3. زمین کا کوئی ریکارڈ ہی نہ ملے (No Man’s Land / بے ریکارڈ)
گلگشت کے پرانے گھروں میں ایسا اکثر ہوتا ہے کہ اصل رجسٹری کم مرلے پر بنی ہو اور باقی قبضہ 30-40 سال سے چلا آ رہا ہو۔
اگر ریکارڈ میں کوئی نام نہ نکلے تو آپ عدالت میں ڈگری (Declaratory Suit) دائر کریں گے۔
عدالت دیکھے گی کہ آپ یا آپ کے والدین 30+ سال سے قبضے میں ہیں → تو وہ قانونی قبضہ (Adverse Possession) مان کر آپ کے حق میں فیصلہ دے سکتی ہے۔
اس ڈگری کے بعد آپ اس حصے کو اپنے نام منتقل کروا سکتے ہیں۔
---
آپ کے کیس کے لیے عملی قدم 👇
1. سب سے پہلے فردِ ملکیت نکلوائیں (پٹواری یا LRMIS سینٹر سے) تاکہ پتہ چلے یہ 1.5 مرلہ کس کے نام ہے۔
اکثر گلگشت کے 80s اور 90s کے گھروں میں یہ مسئلہ نکلتا ہے اور زیادہ تر لوگ اسے یا تو ریگولرائزیشن سے حل کرتے ہیں یا عدالت سے ڈگری لے لیتے ہیں۔
2. اگر پرائیویٹ مالک ہے → اس سے رجسٹری کروائیں۔
3. اگر سرکاری ہے → MDA یا کارپوریشن میں درخواست دے کر ریگولرائز کرائیں۔
4. اگر بے ریکارڈ ہے → عدالت سے ڈگری لیں۔
Comments
Post a Comment