پاکستان میں کرپٹو کرنسی غیر قانونی قرار
پاکستان میں Ethereum (ETH) یا کسی بھی دوسری کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت قانونی پیچیدگیوں اور حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے محدود ہے۔ چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:
1. اسٹیٹ بینک کی پابندی:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے 2018 میں کرپٹو کرنسی سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں بینکوں اور مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی سے متعلق ٹرانزیکشنز پر پابندی لگانے کا کہا گیا تھا۔
2. ریگولیٹری مسائل:
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو ایک قانونی مالیاتی اثاثہ نہیں سمجھا جاتا، اور اس پر کوئی واضح ریگولیشن موجود نہیں ہے۔ حکومت اب بھی اس پر کام کر رہی ہے کہ آیا اسے قانونی حیثیت دی جائے یا نہیں۔
3. بینکنگ چینلز کی بندش:
پاکستانی بینکس کرپٹو ایکسچینجز کے ساتھ لین دین کی اجازت نہیں دیتے، جس کی وجہ سے پاکستانی صارفین کو ڈائریکٹ ETH خریدنے میں مشکلات ہوتی ہیں۔
4. P2P ٹریڈنگ اور بائی پاسنگ:
زیادہ تر پاکستانی لوگ P2P (peer-to-peer) پلیٹ فارمز جیسے Binance، OKX یا دیگر ایکسچینجز پر کریپٹو خریدتے ہیں، جہاں وہ دوسرے صارفین سے براہ راست ETH خرید سکتے ہیں۔ تاہم، یہ طریقہ کسی حد تک رسک رکھتا ہے، کیونکہ یہ بینکوں کے آفیشل چینلز کے بغیر کیا جاتا ہے۔
5. حکومتی رویہ:
پاکستان میں وقتاً فوقتاً کرپٹو پر مکمل پابندی لگانے یا اسے ریگولیٹ کرنے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ فی الحال، حکومت نے کرپٹو پر مکمل بین تو نہیں لگایا، لیکن قانونی حیثیت بھی واضح نہیں کی۔
ETH خریدنے کے ممکنہ طریقے:
P2P ایکسچینجز: Binance، KuCoin، OKX وغیرہ کے ذریعے۔
Stablecoins کا استعمال: کچھ لوگ USDT یا دیگر stablecoins خرید کر بعد میں ETH میں کنورٹ کر لیتے ہیں۔
کریپٹو OTC ڈیلرز: چند پرائیویٹ ڈیلرز بھی موجود ہیں، لیکن ان پر بھروسہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
اگر آپ ETH خریدنا چاہتے ہیں، تو P2P کے ذریعے لین دین کریں، مگر کسی بھی قسم کے دھوکہ دہی سے بچنے کے لی
تصدیق شدہ سیلرز سے ہی خریدیں۔
ملک عبدالباسط بُچہ
Comments
Post a Comment