Posts

DHA کے مطلق کچھ اہم معلومات

 پاکستان میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) مختلف شہروں میں موجود ہے۔ اب تک درج ذیل شہروں میں DHA کی سوسائٹیز بن چکی ہیں: 🇵🇰 پاکستان کے وہ شہر جہاں DHA موجود ہے: 1. کراچی 2. لاہور 3. اسلام آباد / راولپنڈی (DHA اسلام آباد اور DHA فیزز کا کچھ حصہ راولپنڈی میں ہے) 4. ملتان 5. بہاولپور 6. گوجرانوالہ 7. پشاور 8. کوئٹہ یعنی کل 8 شہروں میں DHA موجود ہے۔ ان تمام DHA شہروں کے درمیان تقریباً فاصلوں کی ایک جدول دوں گا۔ یہ فاصلے "ڈرائیونگ روڈ ڈسٹنس" (یعنی سڑک کے راستوں پر) تقریباً ہیں، جو عام راستوں اور جدید سڑکوں کی بنیاد پر معلوم کیے گئے ہیں۔ شہر ۱ شہر ۲ فاصلہ تقریباً (کلومیٹر میں) کراچی لاہور 1,234 km   کراچی اسلام آباد 1,432 km  کراچی ملتان 884 km  کراچی پشاور (تقریباً یہی فاصلہ جیسا اسلام آباد تک) – تقریباً 1,450 km کراچی کوئٹہ تقریباً 700 km  لاہور اسلام آباد 291 km  لاہور ملتان 330–346 km  لاہور گوجرانوالہ 70 km  اسلام آباد ملتان تقرًیباً 560 km  اسلام آباد پشاور 158–185 km  اسلام آباد کوئٹہ 691–949 km (تقریباً 913 km سڑک پر)  پشاور ا...

ہبہ کیا ہوتا ہے؟ پراپرٹی ڈیلر توجہ فرمائیں

 "Hiba" (ہبہ) ایک عربی نژاد لفظ ہے جس کے معنی اور استعمال درج ذیل ہیں: --- ✅ 1. لغوی معنی (زبان کے لحاظ سے): ہِبہ کا مطلب ہے: > تحفہ دینا یا کسی چیز کو بغیر کسی معاوضے کے کسی کو دینا --- 🏠 2. شرعی اور قانونی مطلب (Islamic/Legal Term): اسلامی قانون (فقہ) اور پاکستانی قانون میں "ہبہ" کا مطلب ہوتا ہے: > کوئی شخص اپنی جائیداد، زمین، پیسے، سونا، یا کوئی بھی چیز کسی دوسرے شخص کو بغیر کسی قیمت یا بدلے کے ہمیشہ کے لیے دے دے۔ 📌 یہ "gift" (تحفہ) کی طرح ہوتا ہے، لیکن مکمل رضامندی اور قبضہ (حوالگی) ضروری ہے۔ --- ⚖️ 3. شرائطِ ہبہ (شرعی لحاظ سے): 1. مالک ہونا: دینے والا چیز کا مکمل مالک ہو۔ 2. قبضہ دینا: جسے دیا گیا ہے، وہ چیز اپنے قبضے میں لے۔ 3. نیت واضح ہو: دینے والا واضح طور پر کہے کہ "میں یہ ہبہ کر رہا ہوں"۔ --- 🧕 4. عام استعمال: 👴 والدین اکثر اپنی زندگی میں ہی اپنی جائیداد بچوں کو ہبہ کر دیتے ہیں۔ 💍 شوہر بیوی کو زیور یا مکان ہبہ کر سکتا ہے۔ 💵 اگر کوئی کسی غریب کو بغیر کسی صلے کے کچھ دے، تو وہ بھی ہبہ کہلاتا ہے۔ --- ⚠️ نوٹ: "ہبہ" اور...

HMIS کیا ہے؟ اور پراپرٹی ڈیلر کو اس کی معلومات ہونا کیوں ضروری ہے ؟

 HMIS کا مطلب ہے: > Housing Market Information System یعنی "رہائشی مارکیٹ کی معلوماتی نظام" یہ پنجاب حکومت کا ایک ڈیجیٹل نظام ہے، جسے Urban Unit اور PITB (Punjab Information Technology Board) نے مل کر بنایا ہے تاکہ پراپرٹی مارکیٹ سے متعلق ڈیٹا جمع، محفوظ اور عام لوگوں و حکومتی اداروں کے لیے دستیاب کیا جا سکے۔ --- 🏠 HMIS کا مقصد کیا ہے؟ 1. پراپرٹی مارکیٹ کا تجزیہ جیسے کہ: کہاں کتنی زمین فروخت ہو رہی ہے پلاٹ، گھر یا اپارٹمنٹ کی قیمتیں کیا ہیں کون سے علاقے زیادہ active ہیں 2. پلاننگ میں مدد دینا حکومت یا پرائیویٹ ڈویلپر کو یہ پتہ چلتا ہے کہ کون سے شہر یا علاقے میں نئی رہائش یا سہولتوں کی ضرورت ہے۔ 3. شفافیت پیدا کرنا پراپرٹی کی قیمتوں اور لین دین میں شفافیت آئے، اور عوام تک معلومات پہنچ سکے۔ --- 📊 HMIS کیا معلومات دیتا ہے؟ ہر ضلع میں: کتنے گھر خریدے یا بیچے گئے؟ کتنی زمین کا لین دین ہوا؟ مارکیٹ میں کیا رجحان ہے؟ مختلف علاقوں میں قیمتیں کتنی ہیں؟ --- 🖥️ HMIS کو کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے؟ آپ اس ویب سائٹ پر جا کر دیکھ سکتے ہیں: 🔗 https://ict.urbanunit.gov.pk/web_hmis یہاں ...

پاکستان میں موجود صوبے اور ان میں موجود شہروں کی تعداد

 پاکستان میں کل شہروں (Cities) کی تعداد کا کوئی ایک حتمی اور سرکاری نمبر نہیں ہوتا کیونکہ شہروں کی تعریف مختلف ہو سکتی ہے (جیسے میونسپل کمیٹی، ٹاؤن، تحصیل ہیڈکوارٹر وغیرہ)۔ تاہم، عمومی طور پر: 🔹 اندازاً پاکستان میں تقریباً 120 سے 150 بڑے شہر ہیں۔ لیکن اگر چھوٹے شہروں، ٹاؤنز، تحصیلوں، اور میونسپل اداروں کو شامل کیا جائے تو: ✅ کل شہروں کی تعداد تقریباً 600 سے 700 کے درمیان مانی جاتی ہے۔ صوبوں کے لحاظ سے عمومی تقسیم: صوبہ اندازاً شہروں کی تعداد پنجاب 300+ سندھ 150+ خیبرپختونخوا 100+ بلوچستان 50+ اسلام آباد 1 (لیکن کئی سیکٹرز اور سٹیزن ایریاز) آزاد کشمیر،  گلگت بلتستان 50+

CDA کیا ہے؟؟ پراپرٹی ڈیلر توجہ فرمائیں

 CDA Plot ka مطلب ہوتا ہے ایک ایسا پلاٹ جو Capital Development Authority (CDA) کے تحت اسلام آباد میں آتا ہے۔ مکمل تفصیل: CDA (Capital Development Authority) ایک سرکاری ادارہ ہے جو اسلام آباد میں زمینوں کی پلاننگ، ڈیویلپمنٹ اور ریگولیشن کا کام کرتا ہے۔ --- 📌 CDA Plot کیا ہوتا ہے؟ یہ ایک ایسا رہائشی یا کمرشل پلاٹ ہوتا ہے: جو اسلام آباد کی حدود میں آتا ہے۔ جسے CDA نے خود پلان کیا ہو۔ جس کی فائل، نقشہ، قبضہ اور دستاویزات CDA سے منظور شدہ ہوں۔ جس میں بنیادی سہولیات (سڑک، پانی، بجلی، گیس) CDA فراہم کرتا ہے۔ --- ✅ CDA Plots کی خوبیاں: 1. قانونی تحفظ — مکمل ڈاکومنٹیشن اور این او سی ہوتے ہیں۔ 2. اعتماد — چونکہ حکومت کی نگرانی میں ہوتا ہے، اس لیے فراڈ کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ 3. بہتر انفراسٹرکچر — صاف ستھری سڑکیں، پارکس، سیوریج سسٹم۔ 4. ری سیل ویلیو — مارکیٹ میں ان کی قیمت زیادہ ہوتی ہے۔ --- 📍 CDA کے مشہور سیکٹرز: F-6, F-7, F-8, G-9, G-10, H-11, I-8 وغیرہ نئے سیکٹرز جیسے D-12, E-12, I-12 بھی شامل ہیں۔ --- اگر آپ چاہیں تو میں آپ کو CDA سے منظور شدہ سکیمز یا فراڈ سے بچنے کے طریقے بھی آسان الفاظ م...

SECP کیا ہے؟ اسکا استعمال کیسے کیا جاتا ہے ؟

 SECP کا مطلب ہے Securities and Exchange Commission of Pakistan۔ یہ پاکستان کا ایک سرکاری ادارہ ہے جو ملک میں کمپنیوں، انشورنس، اسٹاک مارکیٹ، نان بینکنگ فنانشل اداروں (NBFIs) اور پنشن فنڈز وغیرہ کے ریگولیشن اور نگرانی کا کام کرتا ہے۔ SECP کے اہم کام: 1. کمپنیوں کی رجسٹریشن (Company Registration)۔ 2. اسٹاک مارکیٹ کی نگرانی۔ 3. انشورنس کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنا۔ 4. سرمایہ کاری کے اداروں اور فنانشل سروسز کی نگرانی۔ 5. عوام کے سرمایہ (Public Investment) کو تحفظ دینا۔ یہ ادارہ یقینی بناتا ہے کہ کاروبار شفاف طریقے سے چلیں اور عوام کے مفادات کا تحفظ ہو۔ --- پاکستان میں کمپنی رجسٹریشن کا طریقہ (SECP کے ذریعے) 1. SECP کی ویب سائٹ پر اکاؤنٹ بنائیں: www.secp.gov.pk پر جائیں۔ eServices پورٹل پر سائن اپ کریں۔ اپنی تفصیلات (CNIC، ای میل، موبائل نمبر) دیں۔ --- 2. کمپنی کا نام ریزرو کروانا: فارم بھر کر اپنی کمپنی کے لیے نام تجویز کریں۔ SECP نام چیک کرے گا کہ پہلے سے تو رجسٹر نہیں۔ اگر منظور ہو گیا تو آپ کو Name Reservation Certificate مل جائے گا۔ --- 3. دستاویزات تیار کریں: Memorandum of Association...

اگر پرانی پیمائش 272 اسکوائر فٹ فی مرلہ تھی، اور آج کل 250 اسکوائر فٹ فی مرلہ چل رہی ہے،

 آپ کا سوال ہے: اگر پرانی پیمائش 272 اسکوائر فٹ فی مرلہ تھی، اور آج کل 250 اسکوائر فٹ فی مرلہ چل رہی ہے، تو 48 پرانی مرلہ والی پراپرٹی میں نئے حساب سے کتنے مرلے کا اضافہ ہو جائے گا؟ آئیے سادہ طریقے سے حساب کرتے ہیں: --- پہلا مرحلہ: کل رقبہ پرانی پیمائش کے مطابق نکالیں 48 مرلہ × 272 اسکوائر فٹ = 13,056 اسکوائر فٹ --- اب یہ رقبہ نئی پیمائش کے مطابق کتنے مرلے بنتے ہیں؟ 13,056 ÷ 250 = 52.224 مرلے --- اضافہ: 52.224 - 48 = 4.224 مرلے کا اضافہ --- نتیجہ (سادہ الفاظ میں): اگر آپ کی پراپرٹی پرانی پیمائش (272 فٹ فی مرلہ) میں 48 مرلے تھی، تو نئی پیمائش (250 فٹ فی مرلہ) کے حساب سے وہ تقریباً 52.22 مرلے کی ہو گئی ہے۔ یعنی تقریباً 4.22 مرلے کا اضافہ۔ اگر آپ چاہیں تو میں اسی حساب سے کنال یا  مربع فٹ میں بھی تبدیل کر سکتا ہوں۔ Buch Properties and Builders  Abdul Basit Malik  03006383003